مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

عورتوں سے متعلق خون کے دھبّے کے احکام ← → حائض عورتوں کی قسمیں

حیض میں استبرا اور استظہار

مسئلہ 565: خون حیض سے استبرا وہ خاص عمل ہے جو عورت اپنی شرم گاہ كی باطنی کیفیت سے آگاہ ہونے اوریہ کہ باطن، خونِ حیض سے آلودہ ہے یا نہیں انجام دیتی ہے یہ استبرا اس وقت انجام ہوگا جب عورت دوشرط رکھتی ہو:

1
۔ ظاہر میں دس دن سے پہلے خون آنا بند ہو گیا ہو۔

2
۔ یقین نہ رکھتی ہو کہ باطنی شرم گاہ پاک ہو گئی ہوگی اور معقول احتمال دے رہی ہو کہ باطنی شرم گاہ پاک ہو گئی ہے اس بنا پر اگر جانتی ہو باطن ظاہر کی طرح پاک ہے یا باطن پاک نہیں ہے تو استبرا کی ضرورت نہیں ہے۔

یہ استبرا کوئی خاص واجب کیفیت نہیں رکھتا ہے بلکہ جس طرح سے بھی باطن کی کیفیت سے آگاہ ہو سکے کہ باطن پاک یا آلودہ ہے کافی ہے مثلاً شرم گاہ کے اندر تھوڑی روئی رکھے اور تھوڑا انتظار کرے اور اگر اس کی عادت اس طرح ہو کہ اس کا خون حیض کے درمیان تھوڑی دیر کے لیے قطع ہو جاتا ہو، جیسا کہ بعض عورتوں کے لیے بیان کیا گیا، تو لازم ہے اس مقدار سے زیادہ انتظار کرے اور پھر روئی کو باہر لائے اور دیکھے کہ خون سے آلودہ ہوئی ہے کہ نہیں پس اگر روئی کی سطح زردرنگ کا دھبہ سے اگرچہ بہت کم آلودہ ہو تو ابھی بھی حیض شمار کرے گی اور اس سے مربوط احکام بعد کے مسئلہ میں ذکر کئے جائیں گے۔

مسئلہ 566: اگر عورت دس دن سے پہلے پاک ہو جائے اور احتمال دے کہ باطن میں خون ہے تو ضروری ہے یا تو احتیاطاً عبادتوں کو انجام دے یا استبرا کرے اور استبرا کے بغیر عبادتوں کو ترک کرنا جائز نہیں ہے پس اگر استبرا کرے اور پاک ہو توغسل اور اپنی عبادتوں کو انجام دے اور اگر پاک نہ ہو ۔ اگرچہ مختصر زرد رنگ سے آلودہ ہو۔ اگر حیض میں عادت نہ رکھتی ہو یا مبتدئہ ہو یا اس کی عادت دس دن ہے تو ضروری ہے انتظار کرے اگر دس دن سے پہلے پاک ہو تو غسل کرے اور اگر دسویں دن پاک ہو یا اس کا خون دس دن سے زیادہ ہو جائے تو دسویں دن غسل کرے اور دس دن گزرنے سے پہلے جب بھی شک ہو کہ خون باطن میں ہے یا بند ہو گیا ہے تو دوبارہ استبرا کرے اور اس صورت کا جس میں عورت کی عادت دس دن سے کم ہے بعد کے مسئلہ میں بیان کیا جائے گا۔

مسئلہ 567: اگر عورت کی عادت دس دن سے کم ہو عادت کے دنوں میں جب بھی شک ہو کہ خون باطن میں قطع ہو گیا ہے یا نہیں تو استبرا کرے گی اور آلودہ ہونے کی صورت میں حیض ہونے پر باقی رہے گی یہاں تک کہ حیض کا وقت گزر جائے مگر یہ کہ اس سے پہلے پاک ہو جائے اور اگر ایام عادت گزرنے کے بعد باطن کے پاک ہونے میں شک رکھتی ہو تو استبرا کرے اور اگر آلودگی باقی ہو اگرچہ زرد کم رنگ دھبہ کی صورت میں ہی کیوں نہ ہو۔ تو تین حالت پیش آئے گی:

الف: اگر جانتی ہو کہ خون دس دن ختم ہونے سے پہلے یا دسویں دن بند ہو جائے گا تو اسے غسل نہیں کرنا چاہیے اور پاک ہونے تک انتظار کرے گی۔

ب: اگر جانتی ہو کہ خون دس دن سے زیادہ آئے گا تو عادت کے دنوں کے بعد کا خون استحاضہ ہے اس بنا پر غسل کرے اور مستحاضہ کے وظائف پر عمل کرے۔

ج: اگر شک ہو اور احتمال دیتی ہو کہ وہ خون دس دن ختم ہونے سے پہلے قطع ہو جائے گا تو احتیاط مستحب ہے کہ ایک دن عبادت کو ترک کرے اس کے بعد غسل حیض کرے اور مستحاضہ کے اعمال کو انجام دے اگرچہ جائز ہے اگر خون کی وضعیت کی بہ نسبت شک اسی طرح باقی ہے توا یک دن سے زیادہ (دس دن مکمل ہونے تک) عبادت کو ترک کرے۔ ایام عادت کے ختم ہونے کے بعد عبادت کے ترک کرنے کو اصطلاحاً ’’استظہار‘‘ کہا جاتا ہے۔

مسئلہ 568: استظہار عبادت اور دوسرے اعمال جو حیض کی حالت میں حائض پر حرام ہیں انھیں ترک کرنے کو کہتے ہیں اور عورت استظہار کی حالت میں حائض کا حکم رکھتی ہے استظہار کا عمل خود واجب نہیں ہے بلکہ اس کی رعایت کرنا احتیاط مستحب ہے اور احتمالی حیض کے بارے میں ایک طرح کا احتیاط شمار کیا جاتا ہے استظہار ان مقامات میں انجام پائے گا جب عورت پانچ شرط رکھتی ہو:

1
۔ عادت عددیہ رکھتی ہو چاہے اس کی عادت وقتیہ بھی ہو یا نہ ہو۔

2
۔ اس کی عادت دس دن سے کم ہو۔

3
۔ اپنی عادت کی مقدار سے زیادہ خون دیکھے۔

4
۔ نہ جانتی ہو کہ خون ایام عادت کے بعد دس دن سے زیادہ آئے گا یا نہیں۔

5
۔ استظہار کا حکم اس عورت سے مخصوص ہے جس کا خون آنا ایام عادت کے بعد جاری رہے اور اس عورت کے بارے میں جسے اپنی عادت کے ایام سے پہلے خون آئے جو استحاضہ کا حکم رکھتا ہے اور اس کے بعدخون کا آنا جاری رہے اور اس کی عادت سے زیادہ ہو جائے ۔ یہ حکم جاری نہیں ہے۔

مثلاً وہ عورت جو عادت وقتیہ اور عددیہ رکھتی ہے اور پہلے اور دوسرے مہینے میں ا س کی عادت کے ایام دَس سے پندرہ تاریخ تک ہو اگر اس عورت کو تیسرے مہینے میں عادت کے ایام میں خون آئے لیکن یہ خون دوام پیدا کرے اور اگلے مہینے تک بند نہ ہو پس چوتھے مہینے ایام حیض گزرنے کے بعد اگر عورت نہیں جانتی اس کا خون آنا مہینے کی بیس تاریخ کے بعد دوام پیدا کرے گا یا نہیں تو ایسی عورت چوتھے مہینے کی دسویں سے پندرہویں تاریخ تک حیض قرار دے گی اور ایام عادت ختم ہونے کے بعد یعنی مہینے کی پندرہ تاریخ اگر اپنے خون کی کیفیت کے بارے میں شک رکھتی ہو تو لازم ہے استحاضہ کے وظائف کو انجام دے اور استظہار نہیں کرے گی یعنی عبادت کو بھی ترک نہیں کرے گی۔
عورتوں سے متعلق خون کے دھبّے کے احکام ← → حائض عورتوں کی قسمیں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français