مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نماز کے اجزا کا کم یا زیادہ کرنا یا شرائط نماز کی رعایت نہ کرنا ← → ایک قاعدہٴ کلیہ

نماز کا توڑنا اور اس کے اجزا کا کم یا زیادہ کرنا

نماز کا توڑنا اور اس کے اجزا کا کم یا زیادہ کرنا

وہ مقامات جہاں پر واجب نماز توڑی جا سکتی ہے

مسئلہ 1399: واجب نماز اختیاری حالت میں توڑنا احتیاط واجب کی بنا پر جائز نہیں ہے لیکن بعض مقامات میں واجب نماز کا توڑنا جائز (بلکہ بعض مقامات میں واجب ) ہے ان میں سے چند مندرجہ ذیل ہیں:



1
۔ مالی یا جسمانی ضرر سے بچنے کے لیے

مسئلہ 1400: واجب نماز مال کی حفاظت اور مالی یا جسمانی ضرر سے بچنے کے لیے توڑنا حرج نہیں رکھتا۔

مسئلہ 1401: اگر خود انسان کی جان کی حفاظت یا اس کی حفاظت جس کے جان کی حفاظت واجب ہے یا ایسے مال کی حفاظت جس کی حفاظت واجب ہے نماز توڑے بغیر ممکن نہ ہو تو لازم ہے کہ نماز کو توڑ دے۔



2
۔ ہر دینی یا دنیوی مقصد جو اہمیت رکھتا ہو

مسئلہ 1402: واجب نماز کا توڑنا ہر دینی اور دنیوی غرض کے لیے جو نماز گزار کے لیے اہم ہو وسیع وقت میں حرج نہیں رکھتا گرچہ اس كے لیے نماز کو نہ توڑنے اس پر کوئی ضرر وارد نہ ہو ۔[139]

3
۔ قرض کے مطالبہ کرنے والے کا قرض ادا کرنا

مسئلہ 1403: اگر وسیع وقت میں نماز پڑھنے میں مشغول ہو اور وہ شخص جس کا مقروض تھا وہ اپنے قرض کا جس کے ادا کرنے کا وقت آپہونچا ہے مطالبہ کرے چنانچہ نماز کے درمیان اپنا قرض ادا کر سکتا ہو تو لازم ہے کہ اسی حال میں ادا کرے اور اگر نماز کو توڑے بغیر قرض کی ادائیگی ممکن نہ ہو تو لازم ہے کہ نماز کو توڑدے اور اس کا قرض ادا کرے پھر نماز پڑھے۔



4
۔ مسجد کا وسیع وقت میں پاک کرنا

مسئلہ 1404: اگر نماز کے درمیان متوجہ ہو کہ مسجد نجس ہے چنانچہ وقت تنگ ہو تو پہلے نماز تمام کرے پھر مسجد کو پاک کرے اور اگر وقت وسیع ہو اور مسجد کو پاک کرنا نماز کی شکل کو خراب نہ کرتا ہو تو لازم ہے کہ نماز کے درمیان پاک کرے اور پھر بقیہ نماز کو پڑھے اوراگر مسجد کو پاک کرنا نماز کی شکل کو خراب کردے تو اگر نماز کے بعد مسجد کا پاک کرنا ممکن ہو اور پاک کرنے کو نماز کے بعد تک تاخیر کرنا مسجد کی بے حرمتی شمار نہ ہوپاک کرنے کے لیے نماز کا توڑنا واجب نہیں ہے گرچہ جائز ہے؛ لیکن اگر نماز کے بعد مسجد کا پاک کرنا ممکن نہ ہو یا مسجد میں نجاست کا باقی رہنا اور پاک کرنے میں تاخیر عرفاً مسجد کے لیے بے حرمتی شما ر کی جا رہی ہوتو لازم ہے کہ نماز کو توڑے اور مسجد کو پاک کرے پھر نماز پڑھے۔



5
۔ اذان و اقامت یا صرف اقامت کا کہنا

مسئلہ 1405:اگر قرائت سے پہلے یا رکوع کی مقدار جھکنے سے پہلے اسے یاد آئے کہ اذان و اقامت یا صرف اقامت كہنا بھول گیا ہے چنانچہ نماز کا وقت وسیع ہو مستحب ہے اسے کہنے کے لیے نماز کو توڑے بلکہ نماز کے تمام ہونے سے پہلے یاد آئے کہ اسے بھول گیا ہے مستحب ہے اسے کہنے کے لیے نماز کو توڑے البتہ یہ حکم احتیاط واجب کی بنا پر نماز جماعت یا جہاں پر جان بوجھ کر ترک کیا ہے یا جہاں پر بھول گیا تھا لیکن نماز کے درمیان یا دآیا اور نہ کہا ہو اور پھر قابلِ توجہ مدت کے بعد کہنے کا ارادہ کیا ہو جاری نہیں ہوگا۔

6
۔ وسیع وقت میں صحیح شکوک کا پیش آنا

مسئلہ 1406: وہ نماز گزار جس کے لیے وسیع وقت میں چار رکعتی نماز کے صحیح شکوک میں سے کوئی شک پیش آئے اور اس کا شک ثابت اور باقی ہو۔ جیسے کہ نماز ظہر میں شک کرے کہ تیسری رکعت ہے یا چوتھی ، نماز کو توڑ کر دوبارہ پڑھ سکتا ہے اور صحیح شکوک کے دستور العمل کے مطابق بھی عمل کر سکتا ہے جس کی وضاحت نماز کے صحیح شکوک کی فصل میں آئے گی۔

مسئلہ 1407: جس شخص پر نماز کا توڑنا لازم ہے اگر نماز کو تمام کرے گرچہ اس نے معصیت کی ہے لیکن نماز صحیح ہے اور احتیاط مستحب ہے کہ دوبارہ پڑھے۔
نماز کے اجزا کا کم یا زیادہ کرنا یا شرائط نماز کی رعایت نہ کرنا ← → ایک قاعدہٴ کلیہ
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français