مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

وہ چیزیں جن پر تیمم کرنا صحیح ہے ← → چھٹا مقام : وضو یا غسل کی کسی مساوی یا اہم تکلیف کے ساتھ مزاحمت

ساتواں مقام : وقت تنگ ہو

مسئلہ 817: جب وقت اتنا کم ہو کہ اگر وضو یا غسل کرے تو پوری نماز یا اس کا کچھ حصہ وقت کے بعد پڑھنا پڑے گا تو تیمم کرنا ضروری ہے۔

مسئلہ 818: اگر کوئی شخص جان بوجھ کر نماز پڑھنے میں اتنی تاخیر کرے کہ وضو یا غسل کا وقت باقی نہ رہے تو گناہ کیا ہے لیکن اس کی نماز تیمم کے ساتھ صحیح ہے اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس نماز کی قضا پڑھے۔

مسئلہ 819: اگر کوئی شک کرے کہ وضو یا غسل کرے گا تو اس کی نماز کےلیے وقت باقی رہے گا یا نہیں تو ضروری ہے تیمم کرے۔

مسئلہ 820: اگر کسی نے وقت کی تنگی کی وجہ سے تیمم کیا ہو اور نماز کے بعد وضو کر سکتا ہو لیکن نہ کرے یہاں تک کہجو پانی اس کے پاس تھا وہ ضائع ہو گیا ہویا دوسرا عذر اس کے لیے پیش آگیا ہو جس صورت میں اس کا وظیفہ تیمم ہو توضروری ہے بعد والی نمازوں کے لیے دوبارہ تیمم کرے اگرچہ اس سے کوئی حدث سرزد نہ ہوا ہو اور اپنے تیمم کو نہ توڑا ہو۔

مسئلہ 821: اگر کسی کے پاس پانی ہو لیکن وقت کی تنگی کی وجہ سے تیمم کرکے نماز میں مشغول ہو جائے اور نماز کے دوران جو پانی اس کے پاس تھا وہ ضائع ہو جائے چنانچہ اس کا وظیفہ تیمم ہو تو لازم نہیں ہے آئندہ نمازوں کے لیے دوبارہ تیمم کرے اگرچہ بہتر یہ ہے دوبارہ تیمم کرے۔

مسئلہ 822: اگر انسان کے پاس اتنا وقت ہو کہ وہ وضو یا غسل کر سکتا ہو اور نماز کو بغیر مستحبی اعمال کے مثلاً اقامت اور قنوت کے بغیر پڑھے تو ضروری ہے غسل کرے یا وضو کرے اور نماز کو مستحب افعال کے بغیر بجالائے بلکہ اگر سورہ پڑھنے کا وقت بھی نہ ہو تو ضروری ہے غسل یا وضو کرے اور نماز کو سورہ کے بغیر پڑھے۔

وہ چیزیں جن پر تیمم کرنا صحیح ہے ← → چھٹا مقام : وضو یا غسل کی کسی مساوی یا اہم تکلیف کے ساتھ مزاحمت
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français