مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

نماز جماعت صحیح ہونے کے شرائط ← → نماز جماعت

ماموم کےلیے قرائت اور ذکر پڑھنے کے احکام

مسئلہ 1689: ماموم کے لیے لازم ہے کہ حمد اور سورہ [160]کے علاوہ نماز کے دوسرے اذکار خود پڑھے۔

مسئلہ 1690: اگر ماموم صبح، مغرب اور عشا کی نماز کی پہلی اور دوسری رکعت میں امام کی حمد و سورہ کی آواز کو سن رہا ہو گرچہ کلمات کو تشخیص نہ دے رہا ہو تو حمد و سورہ نہ پڑھے اور اگر امام کی آواز کو نہیں سن رہا ہوتو مستحب ہے کہ حمد و سورہ پڑھے، لیکن لازم ہے کہ آہستہ پڑھے یہاں تک کہ "بسم الله الرحمن الرحیم " بھی احتیاط واجب کی بنا پر آہستہ پڑھے ، چنانچہ بھول كر یا مسئلہ نہ جاننے کی وجہ سے بلند آواز سے پڑھے تو اس کی نماز صحیح ہے۔

مسئلہ 1691: اگر ماموم حمد اور سورہ کے بعض کلمات کو سن رہا ہو تو جس حصے کو نہیں سن رہا ہو پڑھ سکتا ہے۔

مسئلہ 1692: اگر ماموم بھول كر حمد اور سورہ کو پڑھے یا یہ خیال کرتے ہوئے جو آواز سن رہا ہے وہ امام کی آواز نہیں ہے حمد اور سورہ پڑھے اور بعد میں متوجہ ہو کہ امام کی آواز تھی اس کی نماز صحیح ہے۔

مسئلہ 1693: اگر ماموم شک کرے کہ امام کی آواز سن رہا ہے یا نہیں یا کسی آواز کو سن رہا ہو لیکن معلوم نہ ہو کہ امام کی آواز ہے یا کسی دوسرے شخص کی تو حمد و سورہ پڑھ سکتاہے۔

مسئلہ 1694: ماموم نماز ظہر و عصر کی پہلی اور دوسری رکعت میں احتیاط واجب کی بنا پر حمد و سورہ نہ پڑھے بلکہ مستحب ہے اس کی جگہ ذکر پڑھے۔

[160] البتہ حمد و سورہ بھی بعض مقامات میں جب ماموم ایک یا چند رکعت دیر میں پہونچا ہے ان وضاحتوں کے ساتھ جو آئندہ مسائل میں كی جائیں گی پڑھنا واجب ہے۔
نماز جماعت صحیح ہونے کے شرائط ← → نماز جماعت
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français