مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

فتووں کی کتابیں » توضیح المسائل جامع

اعتکاف صحیح ہونے کے شرائط ← → روزے کے اوقات سے متعلق چند جدید مسائل

اعتکاف

مسئلہ 2136: اعتکاف کا معنی شرعی طور پر یہ ہے کہ انسان مسجد میں قصد قربت کے ساتھ ٹھہرے اور احتیاط مستحب ہے کہ اس کا رہنا عبادت کے انجام دینے کے قصد سے جیسے نماز یا دعا کے قصد سے ہو، اعتکاف مستحب عبادتوں میں سے ہے کہ نذر، عہد، اور قسم وغیرہ سے واجب ہو جاتا ہے۔

مسئلہ 2137: اعتکاف کا کوئی خاص معین وقت نہیں ہے بلکہ سال کے دوران جس وقت بھی جب روزہ رکھنا صحیح ہو اعتکاف بھی صحیح ہے اور اس کا بہترین وقت ماہ رمضان ہے اور ماہ رمضان کے آخری دس دن میں بہتر ہے۔

مسئلہ 2138: اعتکاف کا كم از كم وقت تین دن ہے جو درمیانی دو راتوں کو ملاکر ہوگا اور اس سے کم صحیح نہیں ہے لیکن تین دن سے زیادہ جائز ہے گرچہ وہ زیادہ مقدار ایک دن یا ایک رات یا دن کا یا رات کا کچھ حصہ ہو اور اعتکاف میں حد اکثر مقدار معین نہیں ہے البتہ اگر انسان مكمل پانچ دن اعتکاف کرے تو لازم ہے كہ چھٹے دن بھی اعتکاف میں رہے۔

بلکہ احتیاط واجب کی بنا پر جب بھی انسا ن اعتکاف میں دو دن کا اضافہ کرے تو اس کے بعد والے دن بھی رہے اس بنا پر اگر آٹھ دن اعتکاف کیا ہو تو احتیاط واجب ہے کہ نویں دن بھی اعتکاف میں رہے۔ اور یہی حکم بارہویں اور پندرہویں دن کے لیے ہے۔

مسئلہ 2139: تین دن کے اعتکاف کی ابتدا جو اعتکاف کا كم از كم زمانہ ہے پہلے دن کی اذان صبح سے ہوتی ہے او اس کا آخری وقت احتیاط واجب کی بنا پر تیسرے دن کی مغرب کی اذان تک ہے ۔ [204]

اور اعتکاف کے صحیح ہونے میں تلفیقی طور پر تین دن کافی نہیں ہے یعنی انسان ایسا نہیں کر سکتا کہ پہلے دن کی اذان صبح کے بعد اعتکاف کرے اور پہلے دن کی کمی چوتھے دن سے تلافی کرے مثلاً پہلے دن کی اذان ظہر سے چوتھے دن کی اذان ظہر تک مسجد میں رہے۔

[204] البتہ انسان پہلی رات (پہلے دن کی اذان صبح سے پہلے) اور چوتھی رات (تیسرے دن کی اذان مغرب کے بعد) بھی اعتکاف کی نیت کرسکتا ہے لیکن یہ مدت تین دن شمار نہیں ہوگی۔
اعتکاف صحیح ہونے کے شرائط ← → روزے کے اوقات سے متعلق چند جدید مسائل
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français