مرجع عالی قدر اقای سید علی حسینی سیستانی کے دفتر کی رسمی سائٹ

سوال و جواب » تذکیہ

۱ سوال: تذکیہ کے بارے میں توضیح دیں؟
جواب: جانور کے گوشت و پوست کے معین شرائط کے ساتھ پاک اور حلال ہونے کے لیے استعمال ہونے والے راستے کو تذکیہ کہتے ہیں۔ مثلا مچھلی کا تذکیہ یہ ہے کہ اسے دریا یا پانی سے زندہ باہر لایا گیا ہو یا کم از کم جال اور شکار کے سامان میں مردہ پایا گیا ہو، اس کے باہر نہیں اور نہ ہی پانی میں۔ اسی طرح اگر گائے، بھیڑ اور مرغی جو قابل تذکیہ ہیں، ان کی چار رگوں کا کاٹ دیا جائے تو وہ پاک اور حلال ہو جاتی ہیں حتی اگر حرام گوشت جانور بھی اگر قابل تذکیہ ہو اور اس کی چار رگیں کاٹ دی جائیں تو وہ بھی پاک ہو جاتا ہے اگر چہ اس کا کھانا حرام ہے۔ خلاصہ یہ کہ مچھلی کا تذکیہ یہ ہے کہ اسے پانی سے زندہ پکڑا گیا ہو اور باقی جانور کی چار رگیں کاٹ دی جائیں۔
sistani.org/17429
۲ سوال: جیسا کہ بعض صابونوں پر لکھا ہوتا ہے کہ اس میں سور، غیر تذکیہ شدہ اور مردہ جانور کی چربی ملی ہے اور ہمیں نہیں معلوم کہ وہ چربی کسی دوسری چیز میں استحالہ ہو گئی ہے یا نہیں تو اس کا کیا حکم ہے؟
جواب: اگر معلوم ہو کہ اس صابون میں سور، غیر مذکی یا مردہ جانور کی چربی ملی ہے تو وہ صابون نجس ہے مگر یہ کہ اس کا استحالہ یقینی ہو چکا ہو اور اس میں چربی معلوم نہ ہو پا رہی ہو۔
sistani.org/17430
۳ سوال: کیا مسلمان کی سوپر مارکٹ سے گوشت خریدا جا سکتا ہے اس عنوان سے کہ وہ تذکیہ شدہ گوشت بیچتا ہے حالانکہ وہ شراب بھی بیچتا ہے؟
جواب: ہاں، خریدا جا سکتا ہے، اس کا کھانا حلال ہے اگر چہ وہ پہلے غیر مسلمان کے ہاتھ ہی میں کیوں نہ ہو مگر اس شرط کے ساتھ کہ مسلمان دکان دار نے اس کے تذکہ شدہ ہونا ظاہر کر دیا ہو، ہاں اگر یہ احتمال نہ ہو تو جایز نہیں ہے۔
sistani.org/17431
نیا سوال بھیجنے کے لیے یہاں کلیک کریں
العربية فارسی اردو English Azərbaycan Türkçe Français